زندگی کی راہوں میں سفر مشکل تھے بہت

Poet: Arooj Fatima (Lucky) By: AF (Lucky), K.S.A

زندگی کی راہوں میں سفر مشکل تھے بہت
وہ مخلص اور ہم بھی پاگل تھے بہت

اس کے کہنے پر جان دینے کی تیاری کر ڈالی
ورنہ جینے کے لیے ابھی باقی پل تھے بہت

ُاس نے بھی بھلا دیا ہمیں سبق کی طرح
جب ہم پر چھائے کالے بادل تھے بہت

وہ ہر روز ہماری ہار کا تماشا کرتا ہے
کبھی ہم بھی کھیلوں میں آتے اول تھے بہت

گھر میں فقروفاقہ اوپر سے ُاس کی جدائی
اب کیا بتائیں ہم پر آئے زوال تھے بہت

لکی ! دکھ ایسا نہیں تھا ، جو سب کو بتا دیا جاتا
دل ہی دل میں سوز و غم کے تال تھے بہت

Rate it:
Views: 470
28 Jul, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL