تھوڑی خوشی
تھوڑے ہیں غم
کبھی ہنسی
کبھی آنکھ پُرنم
دل میں امنگ
ایک نئی ہے ترنگ
درد سے پھوٹتی
یہ روشنی ہے سنگ
راہ روشن
ایک نیا ہے عزم
چاہے ہوں تنہا
چاہے چلے
زمانہ سنگ
ہو اگر ہمت
تو ملے منزل ہر قدم
دل میں ہو یقین
تو ناممکن کچھ بھی نہیں
یہی سوچ اب ہر پل ہے میرے سنگ