زندگی کے کچھ اصول سیکیھےمیں نے
Poet: Hurma rizwan By: Hurma rizwan, Karachiزندگی کے کچھ اصول سیکیھےمیں نے
رتن ہیں انمول جو سیکھے میں نے
وفاسے ہر اک فریب سیکھے میں نے
جفاکےسب گر عیب سیکھے میں نے
سیکھاہے دل کیسےتوڑا جاتا ہے
عیاری کےہنر وکمال سیکھےمیں نے
کیسے رشتوںمیں دراڑ پڑتی ہےاندرتک
خاموش قتل عام سیکھے میں نے
اجاڑشہروں کےویرانوںمیں رہ رہ کر
رنگیں دنیاکےعذاب سیکھےمیں نے
لفظوں کی وہ ایسی لفاظی سیکھی ہے
کرب ضبط جان عام سیکھے میں نے
اپنی ہستی کو مٹاکر میں نے حر ما
بے بند گی کےسبھی باب سیکھےمیں نے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






