آج ا چانک سے زندگی کے کچھ پرانے صحفے کھل گئے
میری ادھوری خواہشوں کے نشان مل گئے
جن حسرتوں کو چھپا کر رکھا تھا دل میں کہیں
آج چھپائے ہوئے سارے راض مل گئے
میرے کچھ ادھورے خواب مل گئے
میں تو خود کو بھول گئی تھی مجھے میرے بھولے ہوئے ارمان مل گئے
میری زندگی بےرنگ تھی مجھے زندگی کے رنگ مل گئے
میں اپنی منزل سے بے خبر تھی آج مجھے میری منزل کے نشان مل گئے