زندگی ہے کیا؟

Poet: Bilal Bashir By: Bilal, Faisalabad

زندگی میں ہے دھوکا اس کے سوا کچھ نہیں
تماشائی ہے یہ دنیا اس کے سوا کچھ نہیں

میری زندگی سے پوچھیے یہ زندگی ہے کیا
زندگی ہے اک خواب اس کے سوا کچھ نہیں

مجھ سے بھی ملے لوگ ہیں مسکراہٹ کے ساتھ
ان کہ دلوں میں ہے نفرت اس کے سوا کچھ نہیں

وعدے تو کرتے ہیںِ مگر نبھانا نہیں جانتے
بے وفاٰئی ہےاس دنیا میں اس کے سوا کچھ نہیں

پل میں جسے چاہا اسے پل میں بھلا دیا
یہ کھیل ہے دنیا کا اس کے سوا کچھ نہیں

Rate it:
Views: 678
05 Oct, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL