زندگی ہے یا کوئی طوفان ہے ہم تو اس جینے کے ہاتھوں مر چلے سینکڑوں ارمان لے کر آئے تھے دل میں لاکھوں حسرتیں بھر چلے آتی جاتی سانسں کا عالم نہ پوچھ جیسے دوھری دھاری سا خنجر چلے