زندگی شراب ہوتی ہے
قطرہ قطرہ عذاب ہوتی ہے
جو سمجھ گیا ہے اسکو
پھر یہ مشکل کتاب ہوتی ہے
زندگی سے کچھ ملا ہی نہیں
جانے یہ کس کا ثواب ہوتی ہے
جو بستے ہیں لوگوں کے دلوں میں
اُن کے رُخ کا شباب ہوتی ہے
تم نے چاہا وقار کسی کے دل میں رہنا
پر کچھ لوگوں کی قسمت خراب ہوتی ہے