مدتوں بعد پھر وہی چہرہ نظر آیا وہی اداسی، آنکھوں میں سوال وہی بیزاری زندگی سے وہی جینے پر ملال مجھ سے پوچھتی ہو جیسےساون کے موسم میں کیا میری یاد آتی تھی میں کیا بتاتی اس کو کہ زندگی کے جھمیلے میں کبھی فرصت ہی نہیں ملی