ذندگی کے بند درواذو کا وہ ارمان میں چھپا دشمنئ کا گمان سراب وفا کرنا ذندگی تھابہت نایاب تھا نقش نگاہوں کا رہی ذندگی سوکھے پتوں سی ہماری چلی ہوا تو ساتھ چل دءے مجھے تو خیر انتظار ہے تیرا وفا میں ہنر اختیار تیرا