ہر کسی کی آنکھوں میں سوچ کا سمندر ہے ہجر کے جزیرے ہیں وصل کا تلاطم ہے دوستی کی موجیں ہیں عشق کا بھنوربھی ہے دشمنی کا طوفاں بھی آرزو کی سیپوں میں حسرتوں کے موتی ہیں زندگی بھی گویا اک بحر بےکراں ٹہری