زیاں

Poet: Abrar Hussain Syed By: Abrar Hussain Syed, Lahore

زندگی بھر زندگی کا یوں زیاں کرتے رہے
دل کی حالت سنگدلوں سے ہم بیاں کرتے رہے

سارا دن تو قہقہوں کے شور کا مرکز رہے
رات کے پچھلے پہر آہ و فغاں کرتے رہے

مات کھانا کام تھا جس کے ہم ماہر بنے
یہ یہاں کرتے رہے ، یہ ہی وہاں کرتے رہے

آشیانے کو بنا کر سانحوں کی داستاں
حادثوں کے شہر کو ہم آشیاں کرتے رہے

تھی کچہری زندگی کی اور مقدمہ عشق کا
جس میں دل ملزم ہوا ، ہم پیشیاں کرتے رہے

ان سے مل کر حال دل کہنے کی ہمت نہ ہوئی
خود سے جتنے شکوے تھے بعد ازاں کرتے رہے
 

Rate it:
Views: 656
18 Nov, 2014
More Life Poetry