زیست ڈھلتی رہی ہے باتوں میں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا

کیسی رت ہے یہ میری آنکھوں میں
زیست ڈھلتی رہی ہے باتوں میں

میں نے دیکھا ہے پیاس کا منظر
پیاسے دریا کی پیساسی آنکھوں میں

میرے دشمن کی اک کہانی ہے
پڑھ لو ،پڑھنی ہے میری آنکھوں میں؟

تم بھی پیغام دو نہ خوشبو کو
لوٹ آئے وہ گھر کے پھولوں میں

وہ بھی دیتا رہا ہوا مجھ کو
میں بھی جلتی رہی چراغوں میں

مجھ کو سینے سے تم لگا لینا
جب جھولوں مین تیری بانہوں میں

میری آنکھوں کی روشنی لے لو
مجھ کو بھر لو نا تم نگاہوں میں

بے خودی میں دھمال ڈالی ہے
اب میں گرتی ہوں اپنی سانسوں میں

Rate it:
Views: 422
18 Nov, 2020
More Life Poetry