زیست
Poet: Nisar Ali By: Nisar Ali, Karachiآہ میری زیست کا حباب ہونا
ٹوٹے پتوںسا یوں حساب ہونا
دعا خوشی کی مگر خود کو دور کرکےبھی
وجہ ھے عاجزی کی مطلبی احباب ہونا
مُجھے کیا چاہےَ یہ پوچھ پاس تو آ کر
مجھے بھاتا ھے بہت تیرا ہم رکا ب ہونا
زلیخا اس قدر تیری وارفتگی سبحاناللہ
معجزہ عشق ہی تھا پھر تیرا شباب ہونا
ثبوتِ رنج و الم کو یہ بات ہے کافی
صفحہَ زیست کا یوں یک بیک کتاب ہونا
نبھا سکا نی کوئی رسمِ وفا ازبر یہاں
کسے خیال نثار اب تیرا حباب ہوبا
شاعر: نثار علی (استوری، گلگت بلتستان)
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






