زیست

Poet: Nisar Ali By: Nisar Ali, Karachi

آہ میری زیست کا حباب ہونا
ٹوٹے پتوںسا یوں حساب ہونا

دعا خوشی کی مگر خود کو دور کرکےبھی
وجہ ھے عاجزی کی مطلبی احباب ہونا

مُجھے کیا چاہےَ یہ پوچھ پاس تو آ کر
مجھے بھاتا ھے بہت تیرا ہم رکا ب ہونا

زلیخا اس قدر تیری وارفتگی سبحاناللہ
معجزہ عشق ہی تھا پھر تیرا شباب ہونا

ثبوتِ رنج و الم کو یہ بات ہے کافی
صفحہَ زیست کا یوں یک بیک کتاب ہونا

نبھا سکا نی کوئی رسمِ وفا ازبر یہاں
کسے خیال نثار اب تیرا حباب ہوبا
شاعر: نثار علی (استوری، گلگت بلتستان)

Rate it:
Views: 567
16 Feb, 2017
More Life Poetry