اجنبی! تیرے عشق کا پیالہ پی کر وه ناچی ساری رات ٹوٹ گئے گھنگرو بچارے تو پھر بھی نہ مانا اس کی بات ہوگئی مہر اس پر سچے عشق کی لو پڑه کر کلمہ چل پڑی وہ سچے سائیاں کے در ڈوب کر وہ ہوگئی سیراب