تمہیں محسوس کرتی ہوں میں اکثر اپنے سائے میں
میرا پیکر سمٹ جاتا ہے خود میرے ہی سائے میں
میری بڑھتی نظر رک رک کے تم کو دیکھنا چاہے
تمہیں دل و نگاہ میں جو پائیں دھوپ سائے میں
تمہیں نزدیک پا کر حرکت جاں رکنے لگتی ہے
تمہیں جاتا ہوا پائے تو گم ہو جائے سائے میں