ساتھ رہتے ہوئے بھی بچھڑنے لگے ہو
ہاں تم انا میں آکر بگڑنے لگے ہو
دُنیا سے میرے سب تڑوا کے واسطے
خود کیوں بھلا ان واسطوں میں پڑنے لگے ہو
مانا کہ یہ میرا ہے، مگر اس پہ نقش تم ہو
دل کرید کر خود آپ ہی اُکھڑنے لگے ہو
گر گئے تو ہر پاﺅں تمھیں روند کر گزرے گا
تم جو بھروسے کی شاخ سے جھڑنے لگے ہو
تبھی آﺅ گے منانے کوئی نجومی جب کہے گا
منا لو روٹھا ستارہ کہ اب اُجڑنے لگے ہو