ساتھ مرنا اور جینا

Poet: kashif imran By: kashif imran, Mianwali

جب کل
میں نے اسے دیکھا
وہ کھویا ہوا تھا
کسی کی یاد میں
آنکھوں میں آنسو تھے
چہرے پر پریشانی تھی
اکھڑا اکھڑا سا
الجھا الجھا سا
لگ رہا تھا وہ
میں نے پوچھا
کہ
کیا ہوا
کیوں ایسے ہو
کون یادآیا ہے
کچھ لمحے
وہ خاموش رہا
اور
پھر اچانک بول اٹھا
مجھے
اس کی یاد آئی ہے
اسی نے رلایا ہے
اسی نے ستایا ہے
جسے
دل نے چاہا تھا
اپنا بنایا تھا
وہ ایک حادثے
میں زندگی کی
بازی ہارا تھا
اور اس حادثے سے پہلے
اس نے وعدہ لیا تھا
کہ
جئیں گے اکٹھے
مریں گے اکٹھے
لیکن
وہ وعدہ
وفا نہ کر سکا
نہ مجھ سے ہوسکا

Rate it:
Views: 504
22 Jul, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL