Add Poetry

ساحل پہ لائی اور سفینے ڈبو دیے

Poet: شمیم جے پوری By: Rana, Karachi

ساحل پہ لائی اور سفینے ڈبو دیے
یوں زندگی نے ہم کو ہنسایا کہ رو دیے

اہل چمن نے جشن بہاراں کے نام سے
وہ داستاں سنائی کہ دامن بھگو دیے

ضبط غم فراق کی مجبوریاں نہ پوچھ
دل میں کسی کا نام لیا اور رو دیے

فریاد کی ہے بات مگر اب سنے گا کون
اک ناخدا نے کتنے سفینے ڈبو دیے

اے وائے سعیٔ ضبط کہ اکثر ترے حضور
ہنسنے کا اہتمام کیا اور رو دیے

ان آنسوؤں کا دیکھنے والا کوئی نہ تھا
جن آنسوؤں میں ہم نے تبسم سمو دیے

راہ جنوں میں کام خرد سے لیا ہی تھا
ضعف طلب نے پاؤں میں کانٹے چبھو دیے

تجدید عہد عشق ہوئی آج یوں شمیمؔ
نظریں ملیں سلام کیا اور رو دیے

Rate it:
Views: 331
30 Jun, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets