Add Poetry

سارے جہاں سے

Poet: Sultan Mehmood By: Bakhtiar Nasir, Lahore

میرے چہرے پہ یہ جو ہیں نشاں سے
کبھی آنسو گرتے تھے یہاں سے

فقط تیری ذرا سی ایک ہاں سے
میرا سر جا لگا ہے آسماں سے

سبھی انسان پتھر ہو گئے ہیں
اب ان میں آئے گی دھڑکن کہاں سے

امیر کارواں ایسا ملا ہے
جو رستہ پوچھتا ہے کارواں سے

مجھے اب آگیا ہے عشق کرنا
میں لڑ سکتا ہوں سارے جہاں سے

پھر ان کی بھی کمی محسوس ہوگی
اٹھا مت خشک پتے گلستاں سے

ابھی سلطان میں ہے جان باقی
کہاں جائے گا تیرے آستاں سے

Rate it:
Views: 367
18 Jun, 2009
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets