Add Poetry

ساز و آواز خدوخال میں آجاتے ہیں

Poet: Mumtaz ghormani By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

ساز و آواز خدوخال میں آجاتے ہیں
سانس لیتاہوں تو سر تال میں آ جاتے ہیں

جنگ اورعشق میں ہارے ہوئے لوگوں کی طرح
ہم غنیمت کےکسی مال میں آجاتے ہیں

زندگی خواب ہے اورخواب کی قیمت لینے
جن کو آنا ہو وہ ہر حال میں آجاتے ہیں

تو بھی سادہ ہے کبھی چال بدلتا ہی نہیں
ہم بھی دانستہ تیری چال میں آجاتےہیں

شام ڈھلتے ہی کسی گوشہ ویرانی میں
ہم پرندوں کی طرح جال میں آجاتےہیں
 

Rate it:
Views: 1546
30 Oct, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets