Add Poetry

ساغر جو اُٹھا کے رکھ دیا ہے

Poet: Shehzad Ahmad By: Najeeb Ur Rehman, Lahore

ساغر جو اُٹھا کے رکھ دیا ہے
محفل کو بُجھا کے رکھ دیا ہے

چہرے اب خود کو ڈھونڈتے ہیں
آئینہ چُھپا کے رکھ دیا ہے

آنکھوں کے ذرا سے سانحے نے
دُنیا کو ہِلا کے رکھ دیا ہے

کِس نے ایک جیتے جاگتے کو
آسیب بنا کے رکھ دیا ہے

یہ صُبح ہے، پُھول ہے کہ تُو ہے
کیا سامنے لا کے رکھ دیا ہے

ہم کیا تیری جستجو کریں گے
تُو نے تو مٹا کے رکھ دیا ہے

جس کے لیے سارے دُکھ سہے ہیں
دل اُس نے دُکھا کے رکھ دیا ہے

اُڑنے کی بھی آرزو بہت تھی
اُس نے بھی اُڑا کے رکھ دیا ہے

مٹی نے کیا قبول یعنی
مٹی میں ملا کے رکھ دیا ہے

دل خاک تھا یا دِیا تھا شہزاد
رَستے میں ہوا کے رکھ دیا تھا

Rate it:
Views: 377
24 Jun, 2009
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets