ساغر جو اُٹھا کے رکھ دیا ہے

Poet: Shehzad Ahmad By: Najeeb Ur Rehman, Lahore

ساغر جو اُٹھا کے رکھ دیا ہے
محفل کو بُجھا کے رکھ دیا ہے

چہرے اب خود کو ڈھونڈتے ہیں
آئینہ چُھپا کے رکھ دیا ہے

آنکھوں کے ذرا سے سانحے نے
دُنیا کو ہِلا کے رکھ دیا ہے

کِس نے ایک جیتے جاگتے کو
آسیب بنا کے رکھ دیا ہے

یہ صُبح ہے، پُھول ہے کہ تُو ہے
کیا سامنے لا کے رکھ دیا ہے

ہم کیا تیری جستجو کریں گے
تُو نے تو مٹا کے رکھ دیا ہے

جس کے لیے سارے دُکھ سہے ہیں
دل اُس نے دُکھا کے رکھ دیا ہے

اُڑنے کی بھی آرزو بہت تھی
اُس نے بھی اُڑا کے رکھ دیا ہے

مٹی نے کیا قبول یعنی
مٹی میں ملا کے رکھ دیا ہے

دل خاک تھا یا دِیا تھا شہزاد
رَستے میں ہوا کے رکھ دیا تھا

Rate it:
Views: 478
24 Jun, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL