سامنے رہ کر وہ میرے مجھ کو زخم ایسے دیتا ہے

Poet: M Masood By: M Masood, Nottingham

سامنے رہ کر وہ میرے مجھ کو زخم ایسے دیتا ہے
جیسے اُس کو پیار کرنے کی وہ مجھ کو سزا دیتا ہے

جانے کتنی بار کہا ہم کو آج بھی تم سے پیار ہے
بدلوں گا نہ میں کبھی دل سے کرتا وہ اقرار ہے

ہم بھی کتنے نادان تھے جو یقین اُن کا کر لیا
کتنا پاک تھا پیار میرا وہ سارا اُنہی سے کر لیا

کیسے کہۂ دوں میں کچھ جو کبھی میرا ایمان تھا
بے گناہ ہے وہ شاہد اِن پاک رشتوں سے انجان تھا

کہنا نہیں چاہتے اُسے مگر حالات مجبور کر دیتے ہیں
نہ چاہ کر بھی وہ ہر پل ایک نیا زخم مجھ کو دیتا ہے

نہ سمجھ سکے وہ میرا پیار نہ سمجھ سکے میرا غم
خود کو جلا کر بھی ہم نے دینی چاہی اُس کو روشنی

کچھ بھی ہو اِس دل کو اُس سے پیار تو ہے مسعود
غم نہیں دوں گا خوشیاں اِس بات کا اقرار ہے

Rate it:
Views: 665
04 Mar, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL