سانس اکھڑ جاتی ھے

Poet: Shabeeb Hashmi By: Shabeeb Hashmi, Al-Khobar

دکھ شمار کریں تو سانس اکھڑ جاتی ھے
خوابوں کو راکھ کریں تو بستی اجڑ جاتی ھے

وہ جو احساس تھا ہتھیلی پہ سجا رکھا تھا
کٹ جائیں ہاتھ تو قسمت بھی بدل جاتی ھے

ایسی وحشت ھے جس کا کوئی مداوا بھی نہیں
معجزے کی آس پے ہر شام گزر جاتی ھے

اجاڑے شہر اور گلیوں میں کیا ماتم برپا
کیا ھے انکی سزا منصف پے نظر جاتی ھے

جلتے ارمانوں کو دیواروں پے سجا رکھا ھے
دھوپ کی شدت سے میری جان بھی جل جاتی ھے

ناں جلاؤ شمع کو اور پھول بھی مت لاؤ
روشنی آنکھ میں آئے تو پگھل جاتی ھے

مانگ میں راکھ ھے تو آنچل کو لگا چاند گرھن
رات کی سیاھی مجھے اور بھی ویراں کر جاتی ھے

Rate it:
Views: 1738
27 Dec, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL