سانس کا جھگڑا ہے
Poet: Mubeen Nisar By: Mubeen Nisar, Islamabadبس اک سانس کا جھگڑا ہے
زندگی اور ہمت انسان کا جھگڑا ہے
گھر تو بنتے بنتے ہی بنے گا
ابھی تو بس مکان کا جھگڑا ہے
ہم بھی ہوتےپابند شریعت مگر
یہاں تو ملاں اور ایمان کا جھگڑا ہے
ناحق تو نہیں آگ میں ڈالے جائیں گے
یہ تو نیکی اور شیطان کا جھگڑا ہے
دیکھۓ روح کو ملتی ہے جسم سے تکلیف کتنی
سب بھوک اور شکم انسان کا جھگڑا ہے
نابخشے جانے کی جو وجہ سمجھ میں آتی ہے
نامہٴاعمل میں بس زبان کا جھگڑا ہے
گر دیکھیں تو خدا موجود ہے ہر جگہ
یہاں تو ایمان اور بت بےجان کا جھگڑا ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






