بس اک سانس کا جھگڑا ہے
زندگی اور ہمت انسان کا جھگڑا ہے
گھر تو بنتے بنتے ہی بنے گا
ابھی تو بس مکان کا جھگڑا ہے
ہم بھی ہوتےپابند شریعت مگر
یہاں تو ملاں اور ایمان کا جھگڑا ہے
ناحق تو نہیں آگ میں ڈالے جائیں گے
یہ تو نیکی اور شیطان کا جھگڑا ہے
دیکھۓ روح کو ملتی ہے جسم سے تکلیف کتنی
سب بھوک اور شکم انسان کا جھگڑا ہے
نابخشے جانے کی جو وجہ سمجھ میں آتی ہے
نامہٴاعمل میں بس زبان کا جھگڑا ہے
گر دیکھیں تو خدا موجود ہے ہر جگہ
یہاں تو ایمان اور بت بےجان کا جھگڑا ہے