Add Poetry

ساگر نے گھڑکیاں دیں تو دریا سنبھل گیا

Poet: Hasan Shamsi By: F.H. Siddiqui, Lucknow ( India )

چلئے کسی طرح تو یہ طوفان ٹل گیا
ساگر نے گھڑکیاں دیں تو دریا سنبھل گیا

ٹوٹے سبھی گواہ ، ہوئے کاغذات گم
قانون کے وہ دام سے سیدھا نکل گیا

پھر آج آنکھ سے مری آنسو چھلک پڑے
پھر اک کھلونے کے لئے بچہ مچل گیا

محبوب اس کو لوگ سمجھنے لگے مرا
نازک سا اک خیال جو غزلوں میں ڈھل گیا

ناکامیاں ملیں وہ اصول و ضمیر سے
سارا ہی زندگی کا نظر یہ بدل گیا

کر کے ستم ہزار ، وہ نادم جو ہو گیا
دل بھی ہمارا موم تھا ‘ پل میں پگھل گیا

سر تھا انا سے چور ، تکبر تھا چال میں
گیلی زمین پر پڑا ، پائوں پھسل گیا

ظلمت میں ساتھ چھو ڑ کے جاتا بنا کہیں
اپنا ہی سایہ دیکھو ‘حسن ‘ مجھ کو چھل گیا

Rate it:
Views: 970
17 Mar, 2015
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets