سب بیت گئے۔۔۔۔

Poet: sumera ataria By: sumera ataria, GUDDU

وہ دن وہ راتیں سب بیت گئے
جتنے بھی خشیوں کے لمحے تھے سب بیت گئے

اب اکیلی پھرتی ھوں سردیوں کے شاموں میں
تیرے ساتھ گزرے ھوئے سب دن بیت گئے

مجھے تنھائیوں سے وحشت تھی اور اب بھی ھے
لیکن محفلوں میں جانے کے دن سب بیت گئے

میری آنکھیں ھر وقت برستی ھیں بادلوں کی طرحاں
ھنسنے مسکرانے قھقھے لگانے کے دن سب بیت گئے

میں ھر وقت اداس شام کی دھلیز پر بیٹھتی ھوں
کیونکہ میری شوخیوں کے لمحے سب بیت گئے

اب اور کسی سے کیا شیکایت کروں اپنی زندگی کی اے عطاریہ
میری زندگی کے حسین لمحے سب بیت گئے

Rate it:
Views: 659
15 Jun, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL