سب کچھ غلط ہے خود کو بتانا پڑا مجھے

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

سب کچھ غلط ہے خود کو بتانا پڑا مجھے
خود آگہی سے ہاتھ اٹھانا پڑا مجھے

بڑھتا ہی جا رہا تھا لحد پر بہت ہجوم
کتبے سے اپنا نام مٹانا پڑا مجھے

ہر روز خود کو ڈھونڈنے گھر سے نکل پڑا
ہرشام ، خالی لوٹ کے آنا پڑا مجھے

اپنی نظر میں آپ ہی میں معتبر رہا
پھر یوں ہوا کہ خود کو گرانا پڑا مجھے

نابینا صفت شہر میں کس کا بھلا کروں
سوچوں کا آفتاب بُجھانا پڑا مجھے
 

Rate it:
Views: 368
22 Nov, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL