ستارے ٹم ٹماتے ہیں تو کوئی بہت یاد آتا

Poet: محمد مسعود نونٹگھم یو کے By: Mohammed Masood, Nottingham

ستارے ٹم ٹماتے ہیں تو کوئی بہت یاد آتا ہے
نظارے جو گیت گاتے ہیں تو کوئی بہت یاد آتا ہے

اُسے آنا نہیں ہے واپس مگر پھر بھی ہاتھ اپنے
دُعا کو جب بھی اُٹھاتے ہیں تو کوئی بہت یاد آتا ہے

کبھی جُگنو کبھی تارے اور گُھونجے کبھی بادل
ہمارا دل جب جلاتے ہیں تو کوئی بہت یاد آتا ہے

بہت کوشش سے بھی ہم اُسے کبھی بُھول نہ پائے
کبھی بھی دل لگاتے ہیں تو کوئی بہت یاد آتا ہے

راستوں پر بکھری ہے کُچھ مہک پچھلی رفاقتوں کی
کسی سے ملنے جاتے ہیں تو کوئی بہت یاد آتا ہے

ہماری شاعری پر بھی اُسی کی حکمرانی ہے مسعود
ہم غزل جب بھی سُناتے ہیں تو کوئی بہت یاد آتا ہے

Rate it:
Views: 775
01 Nov, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL