ستم اس نے برسوں اٹھایا کیا

Poet: عبدالمجید خواجہ شیدا By: Tooba, Karachi

ستم اس نے برسوں اٹھایا کیا
مگر رسم الفت نبھایا کیا

ترے ہجر میں اے مہ اوج حسن
فلک مجھ کو برسوں رلایا کیا

نہ آنا تھا ان کو نہ آئے یہاں
میں ہرچند ان کو بلایا کیا

ہماری نہ اس نے سنی ایک بھی
عدو حال اپنا سنایا کیا

ہمیں واں کا جانا منع ہی رہا
عدو ان کے گھر روز آیا کیا

شب وصل وہ محو زینت رہے
میں آئینہ ان کو دکھایا کیا

پسیجا نہ دل ان کا ہائے غضب
میں آنکھوں سے دریا بہایا کیا

نہ مانے وہ آخر چلے ہی گئے
بہت ان کو شیداؔ منایا کیا

Rate it:
Views: 498
07 Jul, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL