Add Poetry

سحر نے اندھی گلی کی طرف نہیں دیکھا

Poet: Manzar Bhopali By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

سحر نے اندھی گلی کی طرف نہیں دیکھا
جسے طلب تھی اسی کی طرف نہیں دیکھا

قلق تھا سب کو سمندر کی بے قراری کا
کسی نے مڑ کے ندی کی طرف نہیں دیکھا

کچوکے دیتی رہیں غربتیں مجھے لیکن
میری انا نے کسی کی طرف نہیں دیکھا

سفر کے بیچ یہ کیسا بدل گیا موسم
کہ پھر کسی نے کسی کی طرف نہیں دیکھا

تمام عمر گذاری خیال میں جس کے
تمام عمر اسی کی طرف نہیں دیکھا

یزیدیت کا اندھیرا تھا سارے کوفے میں
کسی نے سبطِ نبی کی طرف نہیں دیکھا

جو آئینے سے ملا آئینے پہ جھنجھلایا
کسی نے اپنی کمی کی طرف نہیں دیکھا

مزاجِ عید بھی سمجھا تجھے بھی پہچانا
بس ایک اپنے ہی جی کی طرف نہیں دیکھا

Rate it:
Views: 539
13 Aug, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets