سخنور لوگ جب موڈ میں آتے ہیں
آسمان کے سارے ستارے توڑ لاتے ہیں
ان کا کام ہے زمانے میں خوشیاں بانٹنا
مگر کچھ لوگ انہیں سمجھ نہیں پاتے ہیں
ہمارے معاشرے میں یہ وہ معصوم طبقہ ہے
جو مفت میں لوگوں کا دل بہلاتے ہیں
لوگوں میں خوشیاں بانٹنے والے انسان
کئی بار زندگی میں تنہا رہ جاتے ہیں
جیتے جی ان غریبوں کو پوچھتا نہیں کوئی
مرنے کے بعد ان کی برسی مناتے ہیں