سرحد کے اس پار
Poet: Shamsul "ShamS" By: Shamsul Hasan, New Delhiجانے کیا کیا چھوٹ گیا ہے سرحد کے اس پار
کوئی ہم سے روٹھ گیا ہے سرحد کے اس پار
گاؤں کی گلیاں بستی آنگن چبارو سے دور ہوا
تم بھی تھوڑے روٹھے ہم سے اور میں بھی مجبور ہوا
جسم یہاں ہے روح ہے میری سرحد کے اس پار
کوئی ہم سے روٹھ گیا ہے سرحد کے اس پار
دور تھا ایسا ہم تم دونوں ساتھ مے کھیلا کرتے تھے
ہر بحران ہر دشواری کو ساتھ مے جھیلا کرتے تھے
دو ٹوكڑو کا ایک حصہ ہے سرحد کے اس پار
کوئی ہم سے روٹھ گیا ہے سرحد کے اس پار
جانے کتنی سدييا ہم تم سے محبت وفا کے رہبر تھے
گر ہم تھے خاموش کنارہ تو تم ہی ایک سمندر تھے
محض دلوں کا درد لئے ہم سرحد کے اس پار
کوئی ہم سے روٹھ گیا ہے سرحد کے اس پار
جانے کیا کیا چھوٹ گیا ہے سرحد کے اس پار
کوئی ہم سے روٹھ گیا ہے سرحد کے اس پار
More Sad Poetry







