سرد ہواؤں میں بکھر جانے کا ڈر رہتا ہے
Poet: MARIA GHOURI By: MARIA GHOURI, HAROONABADسرد ہواؤں میں بکھر جانے کا ڈر رہتا ہے
ریت کی طرح سنور جانے کا ڈر رہتا ہے
مرا دل اب کچھ نہیں مانتا مری
دل لے کے پھر اسکے در جانے کا ڈر رہتا ہے
چپ ہوں ساکت ہوں بہت رنجیدہ ہوں میں
کچھ ہو نہ جائے کچھ کر جانے کا ڈر رہتا ہے
اسکے وعدوں پہ یقیقن اب کیسے کروں
کہ اسکا وعدوں سے پھر جانے کا ڈر رہتا ہے
بڑی مہارت سے اترا تھا وہ مرے آئینہ دل میں
توڑ دیا شیشہ دل کہ پھر اسکے اتر جانے کا ڈر رہتا ہے
More Sad Poetry






