سرد ہواؤں میں بکھر جانے کا ڈر رہتا ہے

Poet: MARIA GHOURI By: MARIA GHOURI, HAROONABAD

سرد ہواؤں میں بکھر جانے کا ڈر رہتا ہے
ریت کی طرح سنور جانے کا ڈر رہتا ہے

مرا دل اب کچھ نہیں مانتا مری
دل لے کے پھر اسکے در جانے کا ڈر رہتا ہے

چپ ہوں ساکت ہوں بہت رنجیدہ ہوں میں
کچھ ہو نہ جائے کچھ کر جانے کا ڈر رہتا ہے

اسکے وعدوں پہ یقیقن اب کیسے کروں
کہ اسکا وعدوں سے پھر جانے کا ڈر رہتا ہے

‏‎ ‎بڑی مہارت سے اترا تھا وہ مرے آئینہ دل میں
توڑ دیا شیشہ دل کہ پھر اسکے اتر جانے کا ڈر رہتا ہے

Rate it:
Views: 869
23 Dec, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL