Add Poetry

سر اٹھے تو قلم کردیئے گئے

Poet: Ishraq Jamal Ashar Chishti By: Ishraq Jamal Ashar Chishti, DUBAI

شوریدہ سر اٹھے تو قلم کردیئے گئے
طوفاں کیا اس طرح سے ختم کردیئے گئے

مظلوم پر ہی ٹوٹا ہے جبر و قہر یہاں
کمزور پر ہی جور و ستم کردیئے گئے

آنکھوں سے نور چھین کر کاٹی گئی زباں
جذبے کچھ اسطرح سے مدھم کردیئے گئے

زنداں کی سنگلاخ چٹانوں پہ خون سے
قصے بغاوتوں کے رقم کردیئے گئے

جنکے ضمیر دن کے اجالوں میں تھے بکے
وہ رات کے اندھیروں میں ضم کردیئے گئے

نیزوں کی انیوں پہ صحیفے بلند تھے
اسباب نفرتوں کے بہم کردیئے گئے

جنت کے نوجوانوں کے سردار ہیں حسین
ان ہی کے نام باغ و ارم کردیئے گئے

جب بھی کہیں یزید کی فوجیں جمع ہوئیں
اونچے حسینیت کے علم کردیئے گئے

دل میں اشہر یزید کی نفرت لیئے گیا
بس اس وجہ سے اس پہ کرم کردیئے گئے

Rate it:
Views: 470
06 Apr, 2010
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets