میرےھونٹ سلے رھے
اور لوگ ملے رھے
جہاں درد کی آہ نکل گئی
وھاں سزا مل گئی
خوش رہ کے انتظار تھا
دل میرا جو بیقرار تھا
لمحے بھر کو جو خاموش تھے
تو سمجھے لوگ ہم قید ھیں
پل کے لئے جو ھنس دئے
تو سبھی اپنے چل دئے
خوب تماشا بنا دیا
بہت سب نے رلا دیا
ھمیں جینا سکھا دیا
ہر پردہ اٹھا دیا
فرق نھیں پڑا کوئی
صرف اک احسان جتا دیا
اک نرم موم کی گڑیا کو
پتھر کا دل لگا دیا