سسکیوں میں گزر گئی ،ہر رات جو اسکے نام تھی آنسوؤں میں بہہ گئی، ہر بات جو اسکے نام تھی کیوں دوش میں اسکو دوں بھلا،نہیں اسکی اس میں خطا کوئی میں خود ہی مجرم ٹھہری کہ میری ذات بھی اسکے نام تھی