Add Poetry

سسکیوں ہچکیوں آہوں کی فراوانی میں

Poet: عامر سہیل By: مصدق رفیق, Karachi

سسکیوں ہچکیوں آہوں کی فراوانی میں
الجھنیں کتنی ہیں اس عشق کی آسانی میں

یہ ترے بالوں کا تالاب کی تہ کو چھونا
حالت خواب میں یا عالم عریانی میں

بے حجابانہ کسی لہر کا تجھ تک آنہ
پھر ترے جسم کا بہہ جانا گھنے پانی میں

کہکشاؤں کا غزالوں کا غزل زادوں کا
دور و نزدیک سے آنا تری مہمانی میں

رات کا جھکنا تری پشت پہ دل داری کو
باغ کے پیڑوں کا آ جانا رجز خوانی میں

بام و در دیکھتے جاتے ہیں کھڑے سکتے میں
اک ستارے کا توارد تری پیشانی میں

مرمریں انگلیاں اک دل پہ لکھیں حال حنا
پھول آواز کا کھل جائے پشیمانی میں

چاند مخروطی ابھاروں پہ شعاعیں پھینکے
اس قدر محو تجھے دیکھ کے حیرانی میں

سایۂ ثابت و سیار کے ہالے میں چلوں
اور جہانوں میں رہوں تیری نگہبانی میں
 

Rate it:
Views: 15
08 Apr, 2025
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets