سفر تنہا ہے میرا
ساتھ میرے کوئی نہیں
ضرورت نہیں مجھے کسی کی
جانتا مجھے کوئی نہیں
مشکلات ہیں مگر
ان کو سہ پاتا کوئی نہیں
اپنوں کے لیے نکلا ھوں
وہ اپنے جو ساتھ کوئی نہیں
ویرانیت کو چھوڑا ھے میں نے
خود کو روشن کر پتہ کوئی نہیں
فکر یار یے فکر خاندان بھی
میں کیسا ہوں سوچتا کوئی نہیں
جدوجہد ہے میری ہر کس کے لیے
میں کیا ھوں ٰ کیوں ھوں کیا چاھتا ھوں
مجھے پہچانتا کوئی نہیں
اب تو بہت آگے آگیا ھوں ,لوٹنے کا موقعہ بھی نہیں
سفر تنہا ہے میرا مگر
میرے ساتھ کوئی نہیں
میرے ساتھ کوئی نہیں