سفر عشق میں ہم دور تک نکل آئے

Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindi

سفر عشق میں ہم دور تک نکل آئے
جانا کہیں اور تھا ہم کہیں اور نکل آئے

امید کی کرن تو رہی دستریں سے دور
چاندنی چھوڑ کر اندھیروں میں نکل آئے

کس کس کو سنائیں اب اپنی داستاں
جو ساتھ تھے ہمارے وہ آگے نکل آئے

ہم نہیں رہے ویسے پہلے سے آدمی
انداز آپ کے بھی بدلے بدلے نظر آئے
 

Rate it:
Views: 2165
16 Feb, 2015
More Life Poetry