سنو سفر تنہا نہیں کرتے

Poet: Mubashar Islam By: Mubashar Islam, Lahore

سنو سفر تنہا نہیں کرتے
سنو ایسا نہیں کرتے

چلو تم راز ہو اپنا
تمیں افشاں نہیں کرتے

سنو جس کا مقدر ہو
اس کو چھوڑا نہیں کرتے

جسے شفاف رکھنا ہو
اسے میلا نہیں کرتے

جو بس جاتا ہے دل میں
اسے بھولا نہیں کرتے

کسی کو دل دیتے وقت
بہت سوچا نہیں کرتے

جو پہلے سے ہی تنہا ہو
اسے تنہا نہیں کرتے

سنو یادیں ستائیں گی
مگر رویا نہیں کرتے

سنو تم یاد آتے ہو
اور ہم سویا نہیں کرتے

Rate it:
Views: 992
19 May, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL