سنگدل اسی امید میں میری آس بیتی جارہی ہے

Poet: Maria Riaz By: Maria Ghouri, Haroon abad

کچھ کہی کچھ ان کہی باتیں سلجھتی جارہی ہے
کشمکش کے ہاتھ میری میں الجھتی جارہی ہے

تجھے چاہنے کی بھی انتہاہ کردی ہرجائی
محسوس کرو تو سہی تیری ماریہ پگلتھی جارہی ہے

اک نامکمل نوید میرے آنگن بھی ہورہی ہے
ملن کی اس خوشی میں میری خواہشں ابلتی جارھی ہے

میری تڑپتی محبت میں جل گے نا تم
مجھے گماں تھا میری رفاقت میں تیری ذات جلتی جارہی ہے

تیرے اک ہاتھ کی میں بھی امیدوار ہوں صنم
اسی امید میں میری آس بیتی جارہی ہے

Rate it:
Views: 417
27 Jan, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL