سودا نہ جب چکا تو خریدار

Poet: syed irfan ali zaidi By: syed irfan ali zaidi , faisl abad

 سودا نہ جب چکا تو خریدار بک گئے
اب کے بجائے سر رسن دار بک گئے

ان کو پعمبروں کی صفوں میں کرو شمار
بھائی کے ھا تھوں جو سر بازر بک گئے

دو بھا ئیوں کی جنگ ھے مٹ جائیں گے دونوں
اغیار شادماں ھیں کہ ھتیار بک گئے

مل تو گئی رہائی مگر کس گھڑی ملی
جب اپنے گھر کے سب درو دیوار بک گئے

ھم کیا بتائیں کل سر بازار کیا ھوا
کیسے فقیھ کیا کیا قلمکار بک گئے

خون جگر سے زیدی ھم نے جنھیں لکھا
اس مفلسی میں آج وہ اشعار بک گئے

Rate it:
Views: 523
25 Sep, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL