سوچتا ہوں لہو تمہارا گرمائوں کس طرح؟
اے میری قوم تمہیں آخر جگائوں کس طرح؟
کیا دلیل پیش کروں ؟ کون غلط کون صحیع؟
بس یہی فکر ھے یقین تمکو دلائوں کسطرح؟
عیں ممکن میرے نظریے سے ہو تمکو اختلاف
مگر تمہیں رہزنوں کے حوالے کر جائوں کسطرح؟
ہم ایک آزاد قوم ہیں کسی کے غلام نہیں۔
اب تمہیں آزادی کا مطلب میں سمجھائوں کسطرح؟
چاروں اطراف ہیں رہزن گھات لگائے ہوے۔
اے میری قوم اب تمہیں میں بچائوں کس طرح؟
وہ جس کی لو کی حرارت اسد تمکو گرما دے۔
آہ وہ شعلہ شجاعت تم میں بھڑ کائوں کسطرح؟