Add Poetry

سوچتا ہوں کہ اسے نیند بھی آتی ہو گی

Poet: Wasi Shah By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

سوچتا ہوں کہ اسے نیند بھی آتی ہو گی
یا مری طرح فقط اشک بہاتی ہو گی

وہ مری شکل مرا نام بھلانے والی
اپنی تصویر سے کیا آنکھ ملاتی ہو گی

اس زمیں پر بھی ہے سیلاب مرے اشکوں کا
مرے ماتم کی صدا عرش ہلاتی ہو گی

شام ہوتے ہی وہ چوکھٹ پہ جلا کر شمعیں
اپنی پلکوں پہ کئی خواب سلاتی ہو گی

اس نے سلوا بھی لئے ہوں گے سیاہ رنگ لباس
اب محرم کی طرح عید مناتی ہو گی

ہوتی ہو گی مرے بوسے کی طلب میں پاگل
جب بھی زلفوں میں کوئی پھول سجاتی ہو گی

میرے تاریک زمانے سے نکلنے والی
روشنی تجھ کو مری یاد دلاتی ہو گی

دل کی معصوم رگیں خود ہی سلگتی ہوں گی
جونہی تصویر کا کونہ وہ جلاتی ہو گی

روپ دے کر مجھے اس میں کسی شہزادے کا
اپنے بچوں کو کہانی وہ سناتی ہو گی

Rate it:
Views: 1576
29 Sep, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets