سوچتا ہوں کیوں وہ میری زندگی میں آیا تھا
ٹھکرانا ہی تھا اس نے تو نجانے کیوں اپنایا تھا
تھی انا اُس کو عزیز میری محبّت سے بھی زیادہ
اس نے تو میرے پیا ر کو کھیل بنایا تھا
معلوم نہیں کس بات گھمنڈ اسے اپنے اوپر تھا
اس نے نے مجھے معمولی سی بات پہ ٹھکرایا تھا
کہاں ملے گا کوئی اُس کو هم سا چاہنے والا
یہی سوچ کے ہم نے ان کو بہت سمجھایا تھا
اُس نے مجھے چھوڑ کے اپنی ضد کو بچایا تھا
یقیناً خدا نے میرے لیے کوئی بہتر راستہ بنایا تھا