سوچوں میں منتشر تھا مگر دھیان میں رہا
وہ میرے دل کے ٹوٹے ہوئے مکان میں رہا
ان خواب سی نگاھوں میں جمی برف رات سے
اور وہ جو پیار بھرا تیر تھا کمان میں رہا
میں خواب چن لیتا مگر زخمی تھیں انگلیاں
وہ مرھم رکھے گا زخموں پہ میں اس مان میں رہا
چہرے پہ تھی غموں کی گرد جمی شام سے
اور خوشیوں کو پا سکوں گا میں اڑان میں رہا