Add Poetry

سوچ مگر سلامت رہی

Poet: افتخار الحسؔن رضوی By: افتخار الحسؔن رضوی, گوجرانوالہ

بدلے، بدلانا چاہا، مگر نا بدلے
گرے، اٹھے، زخما گئے
سوچ مگر سلامت رہی
طینت جن کی ہو سنگ نما
میرے سب عزیز ایسے ہی ہیں
ساحل پر ریت کی طرح
ہر کسی نے حسبِ توفیق
اپنے من کے آبی ریلوں میں مجھے ساتھ بہایا
بیچ بھنور کے لے جا کر پوچھا
اگر سمجھوتہ کرو تو
تیری نیؔا پار لگائیں کیا؟؟؟
صحت مند ضمیر بولا
بدلے، بدلانا چاہا، مگر نا بدلے
گرے، اٹھے، زخما گئے
سوچ مگر سلامت رہی

Rate it:
Views: 725
11 Dec, 2012
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets