سپردِ خاک مرا ، ایک ایک خط نہ کرے وہ بدگمانیوں میں فیصلے غلط نہ کرے سلجھ بھی سکتا ہے جھگڑا اسے کہو کہ ابھی جدائی کے کسی کاغذ پہ دستخط نہ کرے