سپنا جو اچھا لگا

Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Huston

وہ اک سپنا تھا جو اچھا لگا وہ ا پنا نہ تھا پر ا پنا لگا
وہ اک پل جو کبھی اپنا لگا وہ پل بھی ہم کو اک سپنا لگا

ریکھا کا لکھا بھی اپنا لگا زیست میں ہر گیت اپنا لگا
وہ نہ کل اپنا تھا نہ آج اپنا پھر ہر گزرتا دن کیوں اپنا لگا ؟

 

Rate it:
Views: 444
28 Oct, 2020