سچ کے آنگن میں

Poet: maqsood hasni By: maqsood hasni, kasur

جب بھوک کا استر
حرص کی بستی میں جا بستا ہے
اوپر کی نیچے‘ نیچے کی اوپر آ جاتی ہے
چھاج کی تو بات بڑی
چھلنی پنچ بن جاتی ہے
بکری ہنس چال چلنے لگتی ہے
کوے کے سر پر
سر گرو کی پگڑی سج جاتی ہے
دہقان بو کر گندم
فصل جو کی کاٹتے ہیں
صبح کا اترن لے کر
کالی راتیں
سچ کے آنگن میں جا بستی ہیں

Rate it:
Views: 456
30 Oct, 2014
More Life Poetry